سورة الانعام - آیت 1

الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُمَاتِ وَالنُّورَ ۖ ثُمَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لائق ہیں جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اور تاریکیوں اور نور کو بنایا (١) پھر بھی کافر لوگ (غیر اللہ کو) اپنے رب کے برابر قرار دیتے ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ظلمت ونور : (ف ١) مجوسی تنویث کے قائل تھے ، اور نوروظلمت کو الگ عہد اقرار دیتے تھے ، اور اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اس عقیدے کی تردید کی ہے ، اور فرمایا ہے کہ اندھیرے اور اجالے کو پیدا کرنے والا میں ہوں ، ظلمت ونور سے مراد کفر اور اسلام میں ہو سکتا ہے یعنی خدا نے دونوں راہیں پیدا کی ہیں ، خدا کے نیک بندے ہدایت وصداقت کی تابناک راہ پسند کرتے ہیں ، اور وہ لوگ جن کے دل سیاہ ہیں ، جن سے ہدایت کی توفیق چھن گئی ہے ظلمت کی پگڈنڈی پر ہو لیتے ہیں ۔ اور خدا کے ساتھ دوسروں کو ساجھی ٹھہراتے ہیں ۔ حل لغات : شھید : گواہ مبلغ ، مطلع ۔ توفیتنی : مادہ توفے ، بمعنی وفات یا اٹھا لینا ، لے لینا ۔