سورة المآئدہ - آیت 50

أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ ۚ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ يُوقِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا یہ لوگ پھر سے جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں (١) یقین رکھنے والے لوگوں کے لئے اللہ تعالیٰ سے بہتر فیصلے اور حکم کرنے والا کون ہوسکتا ہے (٢)۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) جاہلیت کا زمانہ وہ ہے جب آفتاب اسلام طلوع نہیں ہوا تھا اور وہ لوگ پوری تاریکی میں تھے ، اس وقت قاعدہ یہ تھا کہ امراء ومعززین کی رعایت کی جائے اور غربا وبے کس لوگوں کو سزائیں دی جائیں ۔ قرآن حکیم کہتا ہے کیا اہل کتاب بھی اس قسم کے فیصلوں کو چاہتے ہیں جس میں عدل وانصاف کیا گیا ہو ؟ یعنی بنو قریظہ اور بنو نضیر کے معاملہ میں ناانصافی نہیں کی جاسکتی ، دونوں یہودی ہیں اور دونوں یکساں عزت وحرمت کے مالک ہیں ہیں ۔