سورة النسآء - آیت 154

وَرَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُلْنَا لَهُمْ لَا تَعْدُوا فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان کا قول لینے کے لئے ہم نے ان کے سروں پر طور پہاڑ لا کھڑا کردیا اور انہیں حکم دیا سجدہ کرتے ہوئے دروازے میں جاؤ اور یہ بھی فرمایا کہ ہفتہ کے دن میں تجاوز نہ کرنا اور ہم نے ان سے قول و قرار لئے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) رفع طور کا مقصد یہ بتانا تھا کہ اگر میثاق وعہد کو ملحوظ رکھو گے تو طور کی بلندی واستقلال تمہیں عطا کیا جائے گا اور اگر انکار کرو گے تو یاد رکھو کہ باجود مادی قوت وشوکت کے ہلاک کئے جاؤ گے (تفصیل کے لئے دیکھو حواشی سورۃ بقر) سجدہ اور اعتدافی السبت کی کیفیت مفصل گزر چکی ہے ۔