سورة الفلق - آیت 1

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

آپ کہہ دیجئے! کہ میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں (١)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ سورۃ استعاذہ ہے ۔ اس میں مرد مسلم کو بتایا گیا ہے کہ اس کی ہر شتر اور فتنہ کی بات سے احتراز کرنا چاہیے اور اللہ سے نیک توفیق مانگنا چاہیے کہ وہ اس کو جسم اور روح کی ہر آزمائش سے بچائے اور اپنی آغوش پناہ میں لے لے *۔ الثقتت فی العقد ۔ جادوگرنیاں ۔ ابو مسلم کی رائے میں اس سے مراد وہ عورتیں ہیں جو عزائم رجال میں التواء وانفساخ پیدا کردیتی ہیں *۔