سورة الشرح - آیت 5

فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

پس یقیناً مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) حضور (ﷺ) سے کفار مکہ جب یہ کہتے کہ اگر آپ اسلام کی منادی کو چھوڑ دیں تو ہم آپ کو افلاس وعسر سے نکال کر مال ودولت کی وادی میں لامتمکن کریں تو آپ (ﷺ) ایک قلبی کوفت محسوس کرتے ۔ آپ کو یوں معلوم ہوتا کہ میرا افلاس گویا حق وصداقت کی راہ میں زبردست رکاوٹ ہے ۔ اس پر بطور تسلی وتسکین دہی کے فرمایا کہ آپ (ﷺ) گھبرائیں نہیں ۔ دنیا کی مشکلات کے ساتھ اللہ نے آپ (ﷺ) کے لئے دنیا وعقبیٰ کی سہولتیں مقدر کررکھی ہیں ۔ ایک وقت آنے والا ہے کہ یہ مال وزر پر ناز کرنے والے آپ (ﷺ) کی اور مسلمانوں کی فارغ البالی کو دیکھ کر جلیں گے اور اس وقت یہ جانیں گے کہ اسلام فقروافلاس کا نام نہیں ہے بلکہ فضل ودولت اور یسرو آسانی کا نام ہے ۔