سورة الضحى - آیت 9

فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

پس یتیم پر تو بھی سختی نہ کیا کر۔ (١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) فرمایا ان انعامات کا تقاضا یہ ہے کہ آپ اظہار تشکر کے طور پر یتیموں کے حق میں بدرجہ غایت شفیق ہوجائیں ۔ ان پر سختی نہ کریں اور سائل کو نہ جھڑکیں اور اپنے قول وفعل سے اپنے رب کی نعمتوں کا اعتبار کرتے رہیں ۔ حل لغات : وَجَدَكَ ضَالًّا۔ قطبی نے توضلالت کے معنی ضلالت وکفر کے ہی لئے ہیں اور یہ وہ جسارت ہے جس کو نقل کرنے میں قلم کا جگر شق ہوجاتا ہے ۔ مگر امام رازی نے کوئی بیس وجوہ تاویل کا ذکر کیا ہے ۔ جن میں سے ایک وجہ جو پسندیدہ ہے یہ ہے کہ ضلالت کے معنی محبت اور شوق کے بھی ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ حضرت یعقوب (علیہ السلام) کی وارفتگی ومحبت کے متعلق ان کے لڑکوں نے کہا تھا ﴿إِنَّكَ لَفِي ضَلَالِكَ الْقَدِيمِ اس صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ ہم نے آپ کو بدرجہ غایت حق وصداقت کا عاشق ومتجسس پایا اور پھر اس جانثار محبت کی تسکین یوں کی کہ آپ کو پورا نظام معرفت عطا کیا ۔ فاندفع ماقبل ۔