سورة الضحى - آیت 4

وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَىٰ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

یقیناً تیرے لئے انجام آغاز سے بہتر ہوگا (١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) ان آیتوں میں یہ بتایا ہے کہ آپ دیکھ لیجئے ابتداہی سے اللہ تعالیٰ نے آپ (ﷺ) کی تربیت کا خاص خیال رکھا ہے ۔ آپ یتیم پیدا ہوئے تو دادا نے آغوش شفقت میں لے لیا ۔ دادا نے آنکھیں بند کیں تو جوانی تک آپ (ﷺ) کے چچا ابوطالب ساتھ رہے اور انتہائی محبت کے ساتھ آپ کی مدد کی ۔ جب آپ (ﷺ) کو ایک عظیم خدمت کے لئے منتخب فرمایا ہے تو کیا آپ (ﷺ) سے بےاعتنائی اور بےتوجہی کا سلوک رکھا جائیگا پھر سب سے بڑی روحانی اعانت جو فرمائی ، وہ یہ تھی کہ روح کے شوق اور جستجو نے حق کی پیاس کی تسکین کا سامان بہم پہنچایا اور آپ کو ایک مکمل دستورالعمل مرحمت فرمایا جو سارے عالم انسانی کے کے لئے باعث صدبرکت وسعادت ہے ۔ مالی طور پر آپ کو غنی کیا اور قیصروکسریٰ کے غنائم کو آپ کے عقیدت مندوں میں بانٹا اور جو بوریا اور چٹائی بھی نہ رکھتے تھے ، ان کو دیباوقاقم کے فرش عطا کئے کہ ان کو اپنے پاؤں تلے بچھائیں ۔ اور جو کھانے پینے سے عاجز تھے ، وہ مرغ وماہی سے کام ودہن کی تواضع کرنے لگے ۔ حل لغات : وَلَلْآخِرَةُ۔ عاقبت یا ہجرت کے بعد کی زندگی ۔