سورة الليل - آیت 21

وَلَسَوْفَ يَرْضَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً وہ (اللہ بھی) عنقریب رضامند ہوجائے گا (١)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سورہ الیل ف 1۔ یعنی جس طرح تاریک رات اور روشن دن میں اختلاف ہے اور خدا کی اس تقسیم میں اختلاف ہے اللہ تعالیٰ نے مرد کو بھی پیدا کیا اور عورت کو بھی ۔ نر کو بھی اور مادہ کو بھی ۔ اسی طرح کفر و ایمان کی مساعی یکساں نہیں ہیں ۔ نہ فطرت اور ساخت کے اعتبار سے اور نہ نتائج وثمرات کے اعتبار سے ۔ کفر ہمہ تاریکی ہے اور ایمان ہمہ روشنی ۔ کفر انوثیت اور نامرادی ہے اور ایمان جرات وجسارت *۔ نتائج وثمرات کے لحاظ سے بھی دونوں مختلف ہیں ۔ وہ شخص جو دولت ایمان سے بہرہ مندی کی وجہ سے اس کی راہ میں اپنا مال صرف کرتا ہے اور اس سے ڈرتا ہے اور ہر نیک بات کی عمل سے تصدیق کرتا ہے ۔ اس کے لئے تیسیر کی نعمتیں اس کی طرف سے مرحمت ہوتی ہیں ۔ اور جو بخل اور بےپروائی کا اظہار کرتا ہے اور اسلام کو جھٹلاتا ہے ، وہ مشکلات میں گرفتار ہوگا اور اس کو توفیق عسرت عنایت ہوتی ہے *۔ ایسا شخص جب قیامت میں ہلاکت اور بربادی محسوس کرے گا ۔ اس وقت دیکھے گا کہ وہ مال ودولت جس کی وجہ سے اس نے ایمان کی متاع عزیز کو ٹھکرایا تھا ، اس کے بالکل کام نہیں آتا ہے *۔ حل لغات :۔ تلظی ۔ شعلہ زن ہوتی ہے *۔