الَّذِينَ آمَنُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُوا أَوْلِيَاءَ الشَّيْطَانِ ۖ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا
جو لوگ ایمان لائے ہیں وہ تو اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں اور جن لوگوں نے کفر کیا، وہ اللہ تعالیٰ کے سوا اوروں کی راہ میں لڑتے ہیں (١) پس تم شیطان کے دوستوں سے جنگ کرو یقین مانو کہ شیطانی حیلہ ( بالکل بودا اور) سخت کمزور ہے۔ (٢)
کید شیطان : (ف ١) اس آیت میں بتایا ہے کہ مومن ہمیشہ طاغوت و شیطان کے خلاف صف آراء رہتا ہے اور یہ کہ ظلم وعدوان کے پاؤں نہیں ہوتے ، بڑے سے بڑا جابر وقاہر مومن کی ایمانی قوتوں کے سامنے محض ناچیز وحقیر ہے ، بشر طے کہ مومن خود اپنی عظمتوں اور صلاحیتوں سے واقف ہو یعنی مسلمان کو چاہئے کہ وہ کسی نمرود اور کسی فرعون سے مرعوب نہ ہو ، ایمان وہ قوت ہے جو فولاد ہے زیادہ مضبوط اور بارود سے زیادہ مؤثر ہے ۔ حل لغات : کید : تدبیر ۔ حیلہ ۔