إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاكِرًا وَإِمَّا كَفُورًا
ہم نے اسے راہ دکھائی اب خواہ وہ شکر گزار بنے خواہ ناشکرا۔ (١)
عموم فیضان (ف 2) یعنی جس اللہ کا آفتاب ساری دنیاکور روشن کرتا ہے ۔ جس طرح اس کا ابرپست وبلند زمین کے ہر حصہ پر برستا ہے ۔ اور جس طرح ہوا ہےاسی طرح جہاں تک نظام رشدوہدایت کا تعلق ہے وہ سب کے لئے عام ہے ۔ اس میں چھوٹے بڑے اور امیر وغریب کی کوئی تمیز نہیں ۔ ہر طبقے اور ہر نوع کا انسان اس کی برکات سے بہرہ مند ہوسکتا ہے ۔ نبوت کا آفتاب سارے افق انسانیت پر چمکتا ہے ۔ اور وحی والہام کی بارش ہر خطہ اراضی پر برابر ہوتی ہے ۔ اور اسی طرح فیوض وانعامات کی ہوائیں ہر شخص کے قلب ودماغ کو تازگی بخشتی ہیں ۔ اب یہ ان لوگوں کا کام ہے اور ان کا اپنا فرض ہے کہ اس سے استفادہ کریں اور سعادات دارین حاصل کریں یا گمراہ ہوجائیں اور پستی اور ذلت کو خرید لیں ۔