سورة المدثر - آیت 36
نَذِيرًا لِّلْبَشَرِ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بنی آدم کو ڈرانے والی۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
صبح اسلام کا طلوع ف 1: قمر سے مراد نبوت سابقہ کی روشنی ہے ۔ رات سے مقصود کفر کی تاریکی ہے ۔ جو صبح کی آمد آمد میں غائب ہورہی ہے ۔ اور یہ صبح وہ صبح سعادت ہے ۔ کہ جس کے مقابلہ میں ظلمت کا کوئی اثر نہیں اور شام قیامت تک ممتد ہے ۔ فرمایا ۔ کہ تم یقین رکھ کہ دوزخ کا مسئلہ کوئی ڈھکوسلہ نہیں ۔ بلکہ یہ بڑی بھاری چیز ہے ۔ اس کے قیام اور بقا ہے یہ غرض ہے ۔ کہ نادان انسان دنیا میں اس کی ہولناک سزاؤں کا خیال کرکے پاکبازی اور پرہیزگاری کی زندگی بسر کرے *۔ حل لغات :۔ اسفر ۔ روشن ہوجائے * الکبر ۔ کبریٰ کی جمع ہے *۔