سورة الحاقة - آیت 13

فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

پس جبکہ صور میں ایک پھونک پھونکی جائے گی۔ (١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

صور پھونکا جائے گا (ف 1) نرسنگے میں پھونکنے کے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ یہ بطور اعلان والارم کے ہوگا جس سے معلوم ہوجائے گا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بساط لہو و لعب کو الٹ دیا جائے ۔ اور یا خود اس آواز میں یہ اثر ہوگا کہ اس کی وجہ سے عالم کون ومکان درہم برہم ہوجائے گا اور عقلاً اس میں کوئی استحالہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ آواز میں تاثیر پیدا کردیں ۔ بہرحال یہ ایک واقعہ ہے کہ جب یہ موعودہ وقت آجائے گا اس وقت یہ سقف زرنگار پھٹ جائے گا اور فرشتے اس کے کناروں پر آلگیں گے اور رب قدوس کی تجلیات عرش جلالت پر برتوافگن ہوں گی ۔ جس کو آٹھ فرشتوں نے اٹھا رکھا ہوگا ۔ ایک ایک شخص کو اس کے روبرو پیش کیا جائے گا اس وقت معلوم ہوگا کہ کوئی بات بھی اس کی نظروں سے اوجھل نہیں ہے وہ ہر بات کو اور ہر حرکت کو تمام تفصیلات کے ساتھ جانتا ہے ۔ پھر کچھ لوگ تو ایسے خوش قسمت ہوں گے کہ نامہ اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ یہ اللہ کے نزدیک مکرم اور معزز ہیں ۔ یہ نہایت عمدہ زندگی بسر کریں گے یعنی بہشت بریں میں ہونگے جہاں میوے نزدیک اور سہل الحصول ہونگے ان سے کہا جائے گا کہ اب یہاں مزے کے ساتھ کھاؤاور پیو یہ تمہارے گزشتہ اعمال کا ثمرہ ہے ۔ اور کچھ ایسے بدقسمت ہونگے جو اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے عنداللہ معتوب قرار پائیں گے اور جسم وروح کی شدید ترین اذیتوں میں مبتلا ہوں گے ۔