سورة الملك - آیت 5

وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُومًا لِّلشَّيَاطِينِ ۖ وَأَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

بیشک ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں (ستاروں) سے آراستہ کیا اور انہیں شیطان کے مارنے کا ذریعہ (١) بنا دیا اور شیطانوں کے لئے ہم نے (دوزخ جلانے والا) عذاب تیار کردیا۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : رُجُومًا لِلشَّيَاطِينِ۔ اس کی دو صورتیں ہیں ایک تو یہ کہ جب ارواح خبیثہ آسمان کی طرف پرواز کرتی ہیں اور اسرار لاہوت کو معلوم کرنے کی کوششیں کرتی ہیں تو ان سیاروں میں سے ایک برقی رو نکلتی ہے جو ذرات فلکی کو آگ لگا دیتی ہے اور وہ شہاب ثاقب بن کر ان پر گرتے ہیں اور اس طرح یہ سلسلہ سماعت وتجسس منقطع ہوجاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے بروج اور ستاروں کو اس طرح بنایا ہے کہ کاہن ان کو دیکھ کر کوئی قطعی اور حتمی پیشگوئی نہیں کرسکتے بلکہ جو کچھ کہتے ہیں وہ محض ازقبیل رجم یا صفت ہے۔