وَإِن فَاتَكُمْ شَيْءٌ مِّنْ أَزْوَاجِكُمْ إِلَى الْكُفَّارِ فَعَاقَبْتُمْ فَآتُوا الَّذِينَ ذَهَبَتْ أَزْوَاجُهُم مِّثْلَ مَا أَنفَقُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي أَنتُم بِهِ مُؤْمِنُونَ
اور اگر تمہاری کوئی بیوی تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اور کافروں کے پاس چلی جائے پھر تمہیں اس کے بدلے کا وقت مل جائے (١) تو جن کی بیویاں چلی گئی ہیں انہیں ان کے اخراجات کے برابر ادا کر دو، اور اس اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو جس پر تم ایمان رکھتے ہو۔
(ف 1) یہ حکم اس صورت میں ہے جبکہ کسی مسلمان مرد کی بیوی مرتد ہوکر دارلکفر میں چلی جائے یا فرار ہوجائے تو وہ کافر جو اس کو اپنے عقد میں لے مسلمان کو اس کا خرچہ نہ دے ۔ ایسی حالت میں جو کافر عورت دارالاسلام میں آئیگی اور مسلمان سے نکاح کرلے گی اس کا خرچہ اس کافر کو نہیں دیاجائیگا جو اس کا دارالکفر میں خاوند تھا ۔ بلکہ اس مسلمان کو دیا جائیگا جو اپنا خرچہ کفار سے نہیں وصول کرسکا ۔ حل لغات : فَعَاقَبْتُمْ۔ عقبیٰ سے ہے ۔ یعنی انجام کار تم کو بھی ایسی ہی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے ۔