سورة الممتحنة - آیت 8

لَّا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

جن لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی نہیں لڑی (١) اور تمہیں جلا وطن نہیں کیا (٢) ان کے ساتھ سلوک و احسان کرنے اور منصفانہ بھلے برتاؤ کرنے سے اللہ تعالیٰ تمہیں نہیں روکتا (٣) بلکہ اللہ تعالیٰ تو انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ (٤)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

بے ضرر غیر مسلموں سے تعلقات مودت (ف 1) اس آیت میں بہت بڑی غلط فہمی کو دور کردیا ہے جو ان گزشتہ آیات کو سن کر اس شخص کے دل میں پیدا ہوسکتی ہے جو نظام اسلامی کی باریکیوں کو سمجھنے کی قدرت نہیں رکھتا ۔ وہ یہ کہہ سکتا تھا کہ اسلام مسلمانوں کو عام معاشری تعلقات سے روکتا ہے اور اس انسانی ہمدردی کو جو فطری طور پر انسانوں میں اپنے بنی نوع کے لئے موجود ہے کچل دینا چاہتا ہے اور یہ کہ اس مذہب میں دنیا کے بانی مذہب ہونے کی صلاحیت نہیں کیونکہ یہ غیر مسلموں سے ہمدردانہ اور آئینی تعلقات کو برقرار رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ فرمایا یہ غلط ہے وہ لوگ جو تم سے دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں جن سے تمہارا عہد ہے جو نہ تم سے لڑتے ہیں تو تم کو ان کے ساتھ انصاف اور احسان سے پیش آؤ دوستی ان لوگوں کے ساتھ ممنوع ہے جوجو دشمن ہیں اور کسی طرح بھی تمہارا زندہ رہنا انہیں گوارا نہیں ۔ حل لغات : تَبَرُّوهُمْ۔ عمدہ سلوک کرو۔