سورة الواقعة - آیت 75

فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پس میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے گرنے کی (١)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سطحی واقعات اور پر اثر نتیجہ ف 2: قرآن حکیم میں یہ خوبی ہے ۔ کہ اس میں ہر نوع کے لوگوں کے لئے دلائل ہیں ۔ اور ہر مذاق کے افراد کے لئے سامان تسکین ہے ۔ یہ عقلاء اور دانشوروں کو بھی مخاطب کرتا ہے ۔ اور عوام کو بھی ۔ اس میں عمیق اور لائق فکروغور باتیں بھی ہیں ۔ اور سطحی واقعات سے استدلال بھی ۔ غرض یہ ہے کہ ان کا کوئی طبقہ ہدایت سے محروم نہ رہے ۔ اور یہ کوئی نہ سمجھے ۔ کہ یہ کتاب ہمارے لئے نہیں ہے ۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کی توحید کے ضمن میں ان لوگوں کے لئے جو زیادہ دانائی سے بہرہ ور نہیں ہیں ۔ اور جن کی نظر صرف معمولی واقعات و حقائق تک محدود رہتی ہے ۔ چند فطرت کے مظاہر بیان کئے ہیں ۔ جو اس کی مہربانی اور شفقت پر دلالت کناں ہیں ۔ اور جن سے معلوم ہوتا ہے ۔ کہ اس کائنات کے پس پردہ کوئی نہایت رحیم اور شفیق ذات کارفرما ہے ۔ فرمایا : یہ بتلاؤ کہ تم جو زمین میں بوتے ہو ۔ اس کو ہم اگاتے ہیں یا تم اگاتے ہو ۔ ہم اگر پیداوار کو چورا چورا کردیں ۔ تو تم تعجب اور حیرت کا اظہار نہیں کرتے * اور یہ نہیں کہتے ۔ کہ ہم پر تاوان پڑگیا ۔ اور ہم یک قلم محروم رہ گئے ۔ اور یہ پانی جو تم پیتے ہو ۔ اس کو ہم نازل کرتے ہیں ۔ یا تم نازل کرتے ہو ۔ اگر ہم اس کو کھاری یا کڑوا کردیں ۔ تو تم کو کس درجہ تکلیف ہو ۔ تم کیوں خدائے رحمان کا شکر ادا نہیں کرتے ۔ آگ کے فوائد ملاحظہ کرو ۔ تم اس کو سلگاتے ہو ۔ اور بوقلمون کھانے اس سے تیار کرتیہو ۔ کیا اس کے لئے ایندھن کو تم نے پیدا کیا ہے ۔ یا ہم نے ؟ یاد رکھو ہم نے جنگلوں میں اس کے لئے تعرایاں پیدا کی ہیں ۔ تاکہ تم ہماری نعمتوں کے سلسلہ میں شکر گزاری کرو ۔ اور مسافرت کے عالم میں اس سے استفادہ کرو ۔ کیا ان حالات میں یہ زیبا ہے ۔ کہ ایسے خدا کو چھوڑ کر جو تمہاری روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرتا ہے ۔ تم ایسے معبودوں کی پرستش کرو ۔ جن کا تمہاری عملی زندگی میں کوئی ساجھا نہیں ۔ یہ کتنے سادہ واقعات ہیں ۔ اور کتنا پر اثر نتیجہ *۔ حل لغات :۔ حظاما ۔ چورہ چورہ *۔ اور کہا ہے ، کہ یہ بہت بڑی گواہی ہے *۔ یعنی تم لوگ اگر اس حقیقت پر غور کرو ۔ کہ کیونکر قرآن نے آہستہ آہستہ دلوں میں اپنی جگہ بنالی ہے ۔ اور کیونکر اس کو قبول عام کی نعمت میسر ہوتی ہے ۔ حالانکہ اس کی شدید مخالفت کی گئی ۔ اور سخت ترین عداوت اور بغض کا اظہار کیا گیا ۔ تو تمہیں معلوم ہوجائے کہ محض اس لئے کہ یہ قرآن وصف کرم سے متصف ہے ۔ بنی نوع انسان کے لئے مفید ہے اور باعث برکت وسعادت ہے *۔ حل لغات :۔ لغرمون ۔ غرما سے ہے ۔ بمعنی تاوان * تورون ۔ اطری سے ہے ۔ جس کے معنے آگ پیدا کرنے کے ہیں *۔