وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
اور بیشک ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے (١) پس کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے۔
قرآن آسان ہے (ف 2) قرآن نے آسان ہونے میں شبہ نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسے پیغام عمل کا حامل ہے جس میں کوئی دشواری اور الجھن نہیں مگر صلاحیت شرط ہے ۔ یہ زندگی کا ایسا پروگرام ہے جو بالکل فطرت انسانی کے موافق ہے ۔ اس لئے قدرتاً مشکل نہیں ۔ اس میں تعذیب نفس کے اصول بیان کئے گئے بلکہ یہ بتایا گیا ہے کہ انسانی روح میں کیوں کر بہجت ومسرت کو پیدا کیا جاسکتا ہے ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اس کو سمجھنے کے لئے محنت درکار ہے پڑھنے لکھنے کی حاجت ہے اور بغیر عوام اور شروط لازمہ کے ہر شخص کو استحقاق حاصل نہیں کہ وہ جس طرح چاہے اس کی آیتوں کو اپنی خواہشات کے مطابق ڈھال لے ۔ باوجود آسان اور سہل ہونے کے اس کو سمجھنے کے لئے چند فنون سے کافی واقفیت شرط ہے جو اس ضمن میں ممدومعاون ہوسکے ۔