إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلَائِكَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنثَىٰ
بیشک لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کا زنانہ نام مقرر کرتے ہیں
فرشتے مذکر ہیں کہ مونث (ف 3) خدا جانے کیا جہالت تھی کہ مکے والے فرشتوں کو مونث سمجھتے تھے کہتے تھے کہ یہ خدا کی بیٹیاں ہیں ۔ حالانکہ فرشتے اپنی ذات کے اعتبار سے ایسی بسیط اور نورانی صفات کے مالک ہیں کہ ان کے متعلق تذکیر وتانیث کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ وہ مذکر ہیں نہ مونث ۔ ان میں سرے سے ہی یہ جنسی جذبات نہیں ہوتے ۔ ان کو اللہ تعالیٰ نے اس لئے پیدا کیا ہے کہ کائنات کے امور انتظامیہ کو باحسن وجوہ تکمیل تک پہنچائیں ۔ اور اس کی اطاعت اور فرمانبرداری کا بہترین اظہار کریں ۔ ان کے متعلق یہ رائے رکھنا کہ یہ خدا سے نسبی نسبت رکھتے ہیں محض ان کی خرافات ہیں ۔ جس میں حقانیت کا کوئی شائبہ نہیں ۔ فرمایا کہ آپ ان کے ان مزعومات سے اعراض فرمائیں ۔ یہ نتیجہ ہے محض دنیا میں انہماک اور جہالت کا ۔ اگر یہ لوگ اللہ سے محبت رکھتے اور عاقبت کے مسئلہ کو اہمیت دیتے تو پھر ان مشرکانہ خیالات کے حامل نہ ہوتے ۔