سورة الطور - آیت 45
فَذَرْهُمْ حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي فِيهِ يُصْعَقُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تو انہیں چھوڑ دے یہاں تک کہ انہیں اس دن سے سابقہ پڑے جس میں یہ بے ہوش کردیئے جائیں گے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 1: یعنی ان لوگوں کی دیدہ دلیری کا یہ عالم ہے ۔ کہ اگر عذاب الٰہی کو برملا دیکھ لیں ۔ جب بھی نہ مانیں فرمایا : آپ ان لوگوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیجئے ۔ ایک دن آنے والا ہے ۔ جب ان کے ہوش اڑجائیں گے ۔ اور معلوم ہوجائے گا ۔ کہ اب عذاب آگیا ہے ۔ اور ہماری تمام تدبیریں ناکام ہیں ۔ اور اب یہ بھی ممکن نہیں ۔ کہ کوئی دیوتا ہماری اس آڑے وقت میں مدد کرسکے *۔