سورة الطور - آیت 40

أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا تو ان سے کوئی اجرت طلب کرتا ہے کہ یہ اس کے تاوان سے بو جھل ہو رہے ہیں (١)۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پیغمبر تنخواہ دار نہیں ہوتا ف 2: جب یہ بدلختان ازل رشدوہدایت کے فیوض سے محروم رہتے ۔ تو حضور کو بتقاضائے شفقت پیغمبرانہ بڑا دکھ ہوتا ۔ اور آپ کے قلب پاک پر یہ انکار وتمرد بہت گراں ہوتا ۔ اس لئے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ۔ کہ آپ کا کام محض میرے پیغام کو ان تک پہنچا دینا ہے ۔ اگر یہ نہیں تسلیم کرتے تو نہ کریں ۔ آپ ان سے کچھ معاوضہ تو وصول کرتے ہی نہیں ۔ جو ناکامی پر خواہ مخواہ ملال ہو ۔ مان جائیں ۔ تو اس میں ان کا اپنا بھلا ہے نہیں مانتے ہیں تو اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں ۔ آپ بالکل پرواہ نہ کریں ۔ اور شمانیت قلب کے ساتھ اپنے فرائض منصبی کو ادا کرتے رہیں *۔