سورة ق - آیت 10

وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيدٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور کھجوروں کے بلند و بالا درخت جن کے خوشے تہ بہ تہ ہیں۔ (١)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بارش کی برکتیں ف 1: بارش کی برکات کا تذکرہ کیا ہے ۔ کہ یہ کس قدر خیروبرکت کا موجب ہوتی ہے ۔ اس کی وجہ سے باغات نشونما پاتے ہیں ۔ اناج اگتا ہے ۔ اور لمبی لمبی کھجوریں پیدا ہوتی ہیں ۔ جن کے خوشے خوب گتھے ہوئے ہوتے ہیں اور یہ سب اس لئے ہے کہ اللہ کے بندے اپنے لئے رزق اور قوت کا سامان مہیا کریں ۔ پھر ایسا بھی ہوتا ہے ۔ کہ دیہات کے دیہات بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک اور بےآب ہوجاتے ہیں ۔ اور جب ابررحمت کے ۔ چند چھینٹے پڑجاتے ہیں ۔ تو ان میں تروتازی عود کر آتی ہے ۔ گویا وہ دوبارہ زندگی حاصل کرلیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔ کہ جو لوگ حشیر اجساد کے منکر ہیں ۔ اور جن کی سمجھ میں یہ حقیقت نہیں آتی ۔ کہ کیونکر عالم انسانی موت کے بعد زندگی کی کیفیتوں سے لذت اندوز ہوسکے گا ۔ وہ اس واقعہ پر غور کریں ۔ کہ بارش کے چند قطرے کیونکر زمین کے سینہ سے زندگی کو نکال کر محمل وریحان سے بدل دیتے ہیں ؟ جب یہ ممکن ہے ۔ اور ممکن ہی نہیں ۔ مشاہدہ ہے ۔ کہ روزانہ ہم عدم کو وجود میں تبدیل ہوتے دیکھتے ہیں ۔ تو پھر استحالہ کیسا ؟ اسی طرح اللہ کی قدرت سے قیامت کے دن مردے جی اٹھیں گے ۔ اور اس کے حضور میں پیش ہوں گے *۔