سورة الفتح - آیت 24

وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُم بِبَطْنِ مَكَّةَ مِن بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَكُمْ عَلَيْهِمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہی ہے جس نے خاص مکہ میں کافروں کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روک لیا اس کے بعد کہ اس نے تمہیں ان پر غلبہ (١) دیا تھا اور تم جو کچھ کر رہے ہو اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: یعنی بطن مکہ میں کفار سے حملہ کرنے کی قوتوں کو سلب کرلیا ۔ اور تمہیں بھی روک دیا ۔ تاکہ بیت اللہ کی حرمت برقرار رہے ۔ ہاں کچھ لوگ عکرمہ بن ابی جہل کی قیادت میں مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لئے نکلے تھے ۔ سو ان کو خالد بن والید نے ان کے گھروں تک پہنچا دیا ۔ اور پھر چھوڑ دیا ۔ حالانکہ اگر وہ چاہتے تو ان کو آسانی کے ساتھ گرفتار کرسکتے تھے *۔