سورة الفتح - آیت 13
وَمَن لَّمْ يُؤْمِن بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ فَإِنَّا أَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ سَعِيرًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور جو شخص اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان نہ لائے تو ہم نے بھی ایسے کافروں کے لئے دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
عارضی مسرتیں ف 2: غرض یہ ہے کہ یہاں کی عارضی مسرتوں میں منہک ہو کر تم آخرت کو بھول گئے ہو ۔ یاد رکھو ۔ کہ وہاں تمہارے سوائے جہنم کی اذیتوں کے اور کچھ نہیں ہوگا ۔ یہ نہیں ہوسکے گا ۔ کہ تمہارا مال اور تمہاری عزت و وجاہت تم کو اس کی گرفت سے چھڑا سکے یا امتیازات یہاں ختم ہوجائیں گے ۔ وہاں جو چیز کام آئیگی ۔ وہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی غلامی ہے ۔ جس سے تم کو نفرت ہے ۔ اور اس ذات کے ساتھ گہری اور عمیق محبت ہے ۔ جو تم کو گوارا نہیں *۔