سورة الجاثية - آیت 2

تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

یہ کتاب اللہ غالب حکمت والے کی طرف سے نازل کی ہوئی ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) قرآن کتاب فطرت ہے ۔ اس لئے یہ اپنی تصدیق میں صحیفہ قدرت کو پیش کرتا ہے اور کہتا ہے کہ تم سب کائنات کو عمیق نگاہوں سے دیکھو گے ۔ اور آسمانوں اور زمین کے متعلق دقت نظر سے معائنہ کرو گے اور خود اپنی ذات کے متعلق سوچو گے ۔ اور غم الحیوانات کو حاصل کروگے تو تمہیں اس کی صداقت میں بہت دلائل مل جائیں گے ۔ تمہیں یہ زیبا ہے کہ لیل ونہار کے ردوبدل میں اور ہم الریاح میں خصوصیت کے ساتھ غور وفکر سے کام لو ۔ یہ سب مظاہر قدرت اپنے اندر عقل وایقان کا بہرہ وافر رکھتے ہیں ۔ قرآن کو علوم طبعی کے ارتقاء میں نہ صرف کوئی خطرہ محسوس ہوتا ہے بلکہ قرآن کی خواہش ہے کہ لوگ ان علوم میں بیش از بیش ترقی کرینگے ۔ مذہب کے حقائق زیادہ روشنی میں آتے جائیں گے ۔