لِّلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ يَهَبُ لِمَن يَشَاءُ إِنَاثًا وَيَهَبُ لِمَن يَشَاءُ الذُّكُورَ
آسمانوں کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے جسے چاہے بیٹے دیتا ہے۔
اولاد اللہ کی اختیار میں ہے (ف 1) اللہ تعالیٰ کی اطاعت کاملہ کے معنی یہ ہیں کہ انسان عملاً تمام اختیارات کو اسی جانب منسوب کرے ۔ اور ہر حالت میں خوش وخرم رہے ۔ اگر اللہ تعالیٰ لڑکیاں دے جب بھی اعتراض نہ کرے ۔ اور اگر لڑکے ہی عطا کرے تو بھی کبروغرور کا اظہار نہ کرے ۔ اگر دونوں قسم کی اولاد یعنی لڑکے اور لڑکیاں ملیں تو بھی خوش رہے ۔ اور اگر اولاد ہی سے محروم رکھا جائے تب بھی گلہ نہ کرے ۔ اور بہرحال اللہ ہی کی حکمتوں پر بھروسہ رکھے ۔ اور یہ سمجھے کہ وہ میرے حالات اور میری ضروریات سے مجھ سے زیادہ آگاہ ہے ۔ اگر وہ مجھے اولاد سے بہرہ مند کرنا چاہے گا ۔ تو میں ضرور صاحب اولاد ہوجاؤں گا ۔ اسکوہر چیز پرقدرت حاصل ہے ۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اولاد کا ہونا محض اللہ کا فیضان ہے ۔ اس لئے اس خواہش کا اظہار کرنا ہو تو اسی سے کرنا چاہیے ۔ حل لغات : يَهَبُ۔ بخشتا ہے۔