مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ
جس نے گناہ کیا ہے اسے تو برابر ہی کا بدلہ ہے (١) اور جس نے نیکی کی ہو خواہ وہ مرد ہو یا عورت اور وہ ایماندار ہو تو یہ لوگ جنت میں جائیں گے (٢) اور وہاں بیشمار روزی پائیں گے (٣)
ف 1: اس مرد مومن نے اپنی قوم کو اچھی طرح حضرت موسیٰ کی تعلیمات سے روشناس کیا ۔ اور پوری ماعظانہ قوت سے کام لے کر ان کو سمجھایا کہ کسی طرح وہ رشدوہدایت کی راہ قبول کرلیں ۔ اور فرعون کی غلامی سے آزاد ہوجائیں ۔ کبھی یہ کہا کہ میں تمہیں ٹھیک ٹھیک راستہ پر گامزن کرنا چاہتا ہوں ۔ کبھی دنیائے دوں کے فنا اور عارضی ہونے کی طرف ان کی توجہ کو مبذول کیا ۔ اور کبھی یہ کہا ۔ کہ دیکھو تم پر تمہارے یہاں کے اعمال کی پوری پوری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ اگر برائی کا ارتکاب کروگے ۔ تو سزا ملے گی اور اگر نیک اور صالح ہوگے تو جنت کی نعمتوں سے تمہیں نوازا جائے گا *۔