سورة الزمر - آیت 23

اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اللہ تعالیٰ نے بہترین کلام نازل فرمایا ہے جو ایسی کتاب ہے کہ آپس میں ملتی جلتی اور بار بار دہرائی ہوئی آیتوں کی ہے (١) جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں جو اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں (٢) آخر میں ان کے جسم اور دل اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف نرم ہوجاتے ہیں یہ ہے اللہ تعالیٰ کہ ہدایت جس کے ذریعے جسے چاہے راہ راست پر لگا دیتا ہے اور جسے اللہ تعالیٰ ہی راہ بھلا دے اس کا ہادی کوئی نہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 5) یعنی قرآن حکیم بہترین اور موثر کتاب ہے ۔ (ف 1) کلام پاک کے مضامین ملتے جلتے ہیں ۔ ان کو بار بار دہرایا گیا ہے ۔ وہ لوگ جن کے دل میں تقویٰ اور خشیت الٰہی موجود ہے ۔ اس کو سنتے ہیں ۔ اور اس کے تاثر سے ان کے بدن کانپ اٹھتے ہیں ۔ اور پھر منقاد اور نرم دل ہوکر ہمہ تن اللہ کی یاد میں مصروف ہوجاتے ہیں ۔ یہ سرچشمہ معرفت وہدایت ہے جس شخص سے اللہ توفیق اقتداء چھین لے ظاہر ہے کہ وہ اس کی برکات سے استفادہ نہیں کرسکتا ۔ حل لغات : أَحْسَنَ الْحَدِيثِ۔ یعنی بہترین کلام ۔ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ ۔ یہ انتساب بطور اصل کے ہے ۔ یعنی اسباب ضلالت جو ہیں وہ برنہج اللہ نے پیدا کئے ہیں ۔ اور اللہ ہی ہر چیز کا مالک ہے یہ مقصد نہیں کہ اس نے انسان کے گمراہ ہونے میں کوئی مدد کی ہے یا وہ گمراہی کو اپنے بندوں کے لئے پسند فرماتا ہے ۔ اور یہ اسباب ضلالت بھی ان معنوں میں اسباب ضلالت ہیں کہ انسان کے لئے یہ ٹھوکر کا باعث ہوسکتے ہیں ۔ قدرت کا منشا اعلی پیدا کرنے سے یہ نہیں ہے کہ لوگ ان کو اختیار کرکے اس کی رحمتوں سے دور ہوں ۔