سورة الزمر - آیت 22
أَفَمَن شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَىٰ نُورٍ مِّن رَّبِّهِ ۚ فَوَيْلٌ لِّلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُم مِّن ذِكْرِ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے لئے کھول دیا ہے پس وہ اپنے پروردگار کی طرف سے ایک نور ہے (١) اور ہلاکی ہے ان پر جن کے دل یاد الٰہی سے (اثر نہیں لیتے) بلکہ سخت ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ صریح گمراہی میں (مبتلا) ہیں۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
مومن کا سینہ ف 4: غرض یہ ہے کہ مسلمان اور منکر میں ایک فرق یہ ہوتا ہے کہ مومن سینہ کا کشادہ اور فراغ ہوتا ہے اور منکر دل تعصب اور جہالت کی وجہ سے سخت اور سیاہ ہوجاتا ہے ۔ اور وہ حق پذیرائی کی قوتوں سے محروم ہوجاتے ہے *۔