سورة الزمر - آیت 18

الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ ۚ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمْ أُولُو الْأَلْبَابِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو بات کو کان لگا کر سنتے ہیں۔ پھر جو بہترین بات ہو (١) اس پر عمل کرتے ہیں۔ یہی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی اور یہی عقلمند بھی ہیں (٢)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 3: فیتبعون احسنہ سے مقصود یہ نہیں ہے کہ قرآن میں احسن اور غیر احسن کی کوئی تقسیم موجود ہے ۔ بلکہ غرض یہ ہے کہ قرآن کو یہ لوگ کان لگا کر سنتے ہیں ۔ اور چونکہ اس کی تعلیمات سب کی سب برتر اور احسن ہیں ۔ اس لئے مجبور ہیں ۔ کہ ان کی پیروی کریں ۔ حل لغات :۔ ظلل ۔ ظلۃ کی جمع ہے ۔ بمعنی سائبان * الطاغوت ۔ تاضیان سے ہیں بمعنی شیطان اور کاہن سردار گمراہاں اور جو سوائے خدا کے کسی دوسرے کی پرستش کرے ۔ ہر وہ چیز جو شرک وکفر کا باعث ہوسکے *۔