سورة الصافات - آیت 139
وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
اور بلاشبہ یونس (علیہ السلام) نبیوں میں سے تھے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) حضرت یونس کا مختصر قصہ یہ ہے کہ یہ ارض نینوی کے نبی تھے انہوں نے قوم کو رشد و ہدایت کی طرف بلایا مگر یہ لوگ سرکشی اور تمرد میں بڑھتے چلے گئے۔ حتی کہ یہ مایوس ہوکر چل دیئے ۔ اور ہجرت کی نیت سے جب کشتی پر سوار ہوئے تو وہ دریا میں ڈگمگانے لگی ۔ انہوں نے قرعہ اندازی کرکے یہ معلوم کرنا چاہا کہ کون شخص اس کشتی میں ایسا ہے جس کی شامت اعمال سے کشتی ڈانواں ڈول ہورہی ہے ۔ تین دفعہ متواتر فرد حضرت یونس (علیہ السلام) کے نام پر پڑا ۔ اس لئے ان کو دریا میں ڈال دیا گیا اور مچھلی نے انہیں نگل لیا ۔ یہ اصل میں اللہ کی طرف سے تادیب تھی کہ قوم سے مایوس ہوکر بغیر اذن الٰہی ان کو چھوڑ دینے کی یہ سزا ہے ۔ چنانچہ انہوں نے تسبیح وتقدیس سے توبہ کی اور اللہ نے ان کو نجات دی ۔