سورة آل عمران - آیت 83

أَفَغَيْرَ دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا وہ اللہ کے دین کے سوا اور دین کی تلاش میں ہیں؟ حالانکہ تمام آسمانوں اور سب زمین والے اللہ تعالیٰ ہی کے فرمانبردار ہیں خوشی سے ہوں یا ناخوشی سے (١) سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ کا دین : (ف ١) وہ پیام تسکین جو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دنیائے اضطراب کے لئے لے کر آئے وہ اللہ کا خالص دین ہے اور اللہ وہ ہے جسے آسمانوں اور زمینوں کا ذرہ ذرہ مانتا ہے اور جس کا اقرار طوعا وکرہا کسی نہ کسی طرح کرنا ہی پڑتا ہے ۔ جس طرح اس کی ربوبیت عامہ کا انکار فطرت انسانی سے نہیں بن پڑتا ، اسی طرح اس کے دین سے ابا جو ربوبیت کا خاصہ ہے ناممکن ہے کسی نہ کسی وقت اور مشکل میں ہر انسان اس کی اطاعت پر مجبور ہے ، یہ الگ بات ہے کہ وہ زبان سے اس کا اقرار نہیں کرتا ، مگر وہ اپنے افعال وحرکات سے ہمیشہ یہ ثابت کرتا رہتا ہے کہ اس میں اللہ کے بنائے ہوئے قانون کی مخالفت کا کوئی جذبہ نہیں ۔