سورة يس - آیت 27

بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہ مجھے رب نے بخش دیا اور مجھے با عزت لوگوں میں سے کردیا (١)۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: اس مرد مومن نے قوم کی مخالفت کی اور سختی کے ساتھ ان مقصدات پر تنقید کی ۔ نتیجہ یہ ہوا ۔ کہ قوم میں عداوت کے جذبات بھڑک اٹھے اور وہ اس کی جان کے لاگو ہوگئے اور اس کو شہید کرکے انپے زعم میں انہوں نے اس کو حیات عارضی کی نعمتوں سے محروم کردیا ۔ مگر وہاں فرشتوں نے اس کا خیر مقدم کیا ۔ اور کہا ۔ کہ آؤ جنت میں تمہارا مقام ہے ۔ اور ایمان کی یہ گراں قیمت ادا کرنے پر تمہارے لئے یہ دائمی ، مقامات ہیں ۔ اس وقت اس کے دل میں اپنی بدبخت قوم کی شقاوت کے متعلق خیال آیا ۔ اس نے کہا اے کاش ان لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اللہ تعالیٰ نے میرے لئے کن مکرمات کا انتظام کررکھا ہے ۔ حل لغات : ینقدؤن ۔ انقاذ سے ہے جس کے معنے چھڑانے کے ہیں ۔ جند ۔ لشکر ۔ صحیحہۃ سخت آواز *