سورة فاطر - آیت 27

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهَا ۚ وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيضٌ وَحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے پانی اتارا پھر ہم نے اس کے ذریعہ سے مختلف رنگوں کے پھل نکالے (١) اور پہاڑوں کے مختلف حصے ہیں سفید اور سرخ کہ ان کی بھی رنگتیں مختلف ہیں اور بہت گہرے سیاہ (٢)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: آپ کی تسکین خاطر کے لئے ارشاد فرمایا ۔ کہ اختلاف اور تنوع کا ہونا فطرت وتکوین کا مقصد ہے ۔ اس لئے آپ ان لوگوں کی گمراہی اور ضلالت پر دکھ محسوس نہ کریں ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ چاہتے تو سب کو ہدایت کے ایک مسلک پر گامزن کردیتے ۔ مگر اللہ کی مشیت یہی ہے ۔ کہ کفر و ایمان کا امتیاز باقی رہے ۔ جھوٹ اور سچائی میں فرق قائم رہے ۔ دیکھئے آسمان سے ایک نوع کا پانی برستا ہے ۔ مگر بوقلمون میوے اور پھل پیدا ہوتے ہیں ۔ زمین ایک ہے مگر پہاڑوں کے رنگ مختلف ہیں ۔ اسی طرح انسانوں ، حیوانوں اور دوسرے جانداروں میں ایک کا رنگ دوسرے سے نہیں ملتا ۔ ٹھیک اسی طرح طبائع انسانی میں اختلاف ہے ۔ دلوں اور دماغوں میں اختلاف ہے ۔ ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور استعدادوں میں اختلاف ہے ۔ اگر یہ لوگ اس چشمہ ہدایت سے سیرابی حاصل نہیں کرتے ۔ تو کیا ہوا ۔ وہ جاننے والے ہیں ۔ جن کی نظر سابقہ کتب اور صحائف پر ہے ۔ وہ تو حقیقت کو پہچانتے ہیں ۔ ان کے دلوں میں تو خوف خدا کی جھلک ہے ۔ وہ تو آپ کی عظمت ورفعت کا اعتراف کرتے ہیں ۔ حل لغات :۔ الزبر ۔ زبور کی جمع ہے ۔ بمعنی کتابیں ، صحیفے * جدد ۔ جدۃ کی جمع بمعنی راستے * غرابیب ۔ غربیب اس کا واحد ہے ۔ بہت زیادہ سیاہ *۔