سورة فاطر - آیت 22

وَمَا يَسْتَوِي الْأَحْيَاءُ وَلَا الْأَمْوَاتُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاءُ ۖ وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ مَّن فِي الْقُبُورِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور زندہ اور مردے برابر نہیں ہو سکتے (١) اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے (٢) اور آپ ان کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں ہیں۔ (٣)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: غرض یہ ہے کہ اسلام ہے بصارت کا ۔ نور کا ۔ اور سراسر زندگی کا ۔ عظمت وتاریکی ہے ۔ اور موت کے مترادف ہے ۔ اور ان دونوں میں بہت بڑا فرق ہے ۔ یہ ناممکن ہے ۔ درجہ میں دونوں برابری حاصل کرسکیں *۔ فرمایا کہ یہ مکے والے چونکہ جہل وتعصب کی تاریک قبروں میں مدفون ہیں ۔ اس لئے آپ کی جانوں کو نہیں سمجھ سکتے ۔ اور باوجود اس کے کہ اسلام اور کفر میں ایک بین فرق ہے ۔ یہ نہیں محسوس کرسکتے *۔