سورة الأحزاب - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

سورہ احزاب اس سورۃ میں معاشرت انسانی کے مہمات مسائل سے بحث ہے ۔ اور منافقین کی دون ہمتی اور بزدلی کو واضح کیا گیا ہے کہ کیونکر یہ لوگ جہاد سے جان چراتے تھے ۔ اور یہ بتایا گیا ہے کہ امہات المومنین کا دوسری عورتوں میں کیا درجہ ہے ۔ اور حضور (ﷺ) کے ازدواجی حقوق کیا ہیں ؟ فرمایا ہے کہ صرف اللہ کی خشیت دلوں میں ہونی چاہیے ۔ آپ کسی معاملہ میں یہ نہ دیکھیں کہ کفار اور منافقین کے جذبات کیا ہیں ؟ آپ صرف یہ دیکھئے کہ اللہ کے ارشادات آپ کو کس طرف لے جاتے ہیں ۔ اور اسی پر بھروسہ رکھیئے ۔ اور اپنے تمام کاموں میں اسی کو کار ساز اور چارہ ساز سمجھئے ۔ حل لغات : اتَّقِ اللَّهَ ۔ تقویٰ سے ہے غرض یہ ہے کہ زید کے معاملہ میں آپ عام لوگوں کے رسم ورواج کو نہ دیکھیں ۔ اور نہ اس پر غور کریں کہ لوگ کیا کہیں گے کیونکہ آپ کا منصب رشدوہدایت اور قیادت وراہنمائی کا منصب ہے آپ اس لئے مبعوث نہیں ہوئے کہ لوگوں کے پیچھے پیچھے چلیں اور لوگوں کے خیالات کی پیروی کریں ۔