بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے (سورۃ الأحزاب۔ سورۃ نمبر ٣٣۔ تعداد آیات ٧٣)
سورہ احزاب اس سورۃ میں معاشرت انسانی کے مہمات مسائل سے محبت ہے ۔ اور منافقین کی دون ہمتی ۔ اور بزدلی کو واضح کیا گیا ہے ۔ کہ کیونکر یہ لوگ جہاں سے جان چراتے تھے ۔ اور یہ بتایا گیا ہے ۔ کہ امہات المومنین کا دوسری عورتوں میں کیا درجہ ہے ۔ اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ازدواجی حقوق کیا ہیں ؟ فرمایا ہے کہ صرف اللہ کی خشیت دلوں میں ہونی چاہیے ۔ آپ کسی معاملہ میں یہ نہ دیکھیں کہ کفار اور منافقین کے جذبات کیا ہیں ؟ آپ صرف یہ دیکھئے کہ اللہ کے ارشادات آپ کو کس طرف لے جاتے ہیں ۔ اور اسی پر بھروسہ رکھیئے ۔ اور اپنے تمام کاموں میں اسی کو کار ساز اور چارہ ساز سمجھئے *۔ حل لغات :۔ اتق اللہ ۔ تقویٰ سے ہے غرض یہ ہے کہ زید کے معاملہ میں آپ عام لوگوں کے رسم ورواج کو نہ دیکھیں ۔ اور نہ اس پر غور کریں ۔ کہ لوگ کیا کہیں گے ۔ کیونکہ آپ کا منصب رشدوہدایت اور قبلہ وراہنمائی کا منصب سے آپ اس لئے مبعوث نہیں ہوئے ۔ کہ لوگوں کے پیچھے پیچھے چلیں اور لوگوں کے خیالات کی پیروی کریں *۔ تایھرون ۔ اظہار سے متعلق ہے ۔ یہ ایک رسم ہے ۔ اس کے معنے یہ ہیں کہ کوئی اپنی بیوی سے یہ کہہ دے کہ انب علی تطھرانی ادعیاء کم ۔ داعی کی جمع ہے ۔ منہ بولا بیٹا *۔