هَٰذَا خَلْقُ اللَّهِ فَأَرُونِي مَاذَا خَلَقَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ ۚ بَلِ الظَّالِمُونَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
یہ ہے اللہ کی مخلوق (١) اب تم مجھے اس کے سوا دوسرے کسی کی کوئی مخلوق تو دکھاؤ (کچھ نہیں) بلکہ یہ ظالم کھلی گمراہی میں ہیں۔
ف 1: مکے کے مشرکوں اور بت پرستوں سے قرآن پوچھتا ہے کہ اے بتوں اور شخصیتوں کے پوجنے والو ۔ یہ آسمان تو ہم نے پیدا کئے اور پہاڑوں کو بھی ہم نے زمین پر رکھا ۔ تاکہ توازن درست رہے ۔ بارش بھی ہم بھیجتے ہیں بتاؤ اس کائنات میں تمہارے معبودوں نے کیا کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں ۔ انہوں نے کون سی دنیا بسائی ہے ۔ کس عالم کو ایجاد کیا ہے وہ کس آسمان وزمین کے مالک ہیں ۔ قرآن کا مطالبہ ہے ۔ کہ ان کی مصنوعات کو ہمارے سامنے پیش کرو ۔ ورنہ اس صریح ظلم سے توبہ کرو ۔ اور اس کھلی گمراہی کو چھوڑ دو ۔ اور کہہ دو کہ اللہ کا کوئی شریک اور ساجھی نہیں ۔ وہ تنہا ساری کائنات کا مالک اور پروردگار ہے *۔