سورة العنكبوت - آیت 41

مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ ۖ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جن لوگوں نے اللہ کے سوا اور کارساز مقرر کر رکھے ہیں ان کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ وہ بھی ایک گھر بنا لیتی ہے، حالانکہ تمام گھروں سے زیادہ کمزور گھر مکڑی کا گھر ہی ہے (١) کاش! وہ جان لیتے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ایک بےمثل تشبیہہ ف 1: حقیقت یہ ہے کہ مشرکین کے عقیدہ کی کمزوری اور ان کی بےچارگی کی اس سے بہتر مثال نہیں بیان کی جاسکتی * غور فرمائیے کہ گھر کی غرض کیا ہوسکتی ہے ۔ یہی کہ وہاں آرام اور آسودگی ہو ۔ گرمی اور سردی سے پناہ ملے ۔ اور بادوباران کے وقت آرام میسر ہو ۔ مگر مکڑی کے گھر میں یہ چیزیں کہاں حاصل ہوسکتی ہیں ۔ ہوا کا ایک جھونکا اس کو برباد کرسکتا ہے ۔ اور آگ کا ایک شرارہ اس کے سارے تانے بانے کو فنا کرسکتا ہے *۔ حل لغات :۔ العنکبوت ۔ مکڑی * اوھن ۔ بہت زیادہ بودا