زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ۗ ذَٰلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الْمَآبِ
مرغوب چیزوں کی محبت لوگوں کے لئے مزین کردی گئی ہے، جیسے عورتیں اور بیٹے اور سونے چاندی کے جمع کئے ہوئے خزانے اور نشان دار گھوڑے اور چوپائے اور کھیتی (١) یہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور لوٹنے کا اچھا ٹھکانا تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے۔
ذلت کے اسباب : (ف2) یہ مژدہ ایمان پرور سننے کے بعد کہ مسلمان ہمیشہ مظفر وکامران رہتا ہے ، سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر کون سی چیزیں مسلمان کو ذلت وپستی کی طرف کھینچ لے جاتی ہیں ، اور وہ کیوں بعض حالات میں اپنے اصلی مقام رفعت وعظمت کو چھوڑ کر قفل وتعبد کی گرانبار زنجیروں کو زینت غلو بنا لیتا ہے ، قرآن حکیم کی زبان میں اس کا سبب ایک اور صرف ایک ہے ، یعنی خواہشات نفس کا ضرورت سے زیادہ احترام ۔ مسلمان خار زار دنیا میں بھیجا گیا ہے ، تاکہ آبلہ پائی کی تمام کی تمام مصیبتوں کو وہ برداشت کرے ، کانٹے کانٹے سے الجھے ، مگر دامن ایمان کو صاف بچا لے جائے ، وہ دنیا کی ہر لذت سے استفادہ کرے مگر جائز حد تک ، وہ عدل ومساوات اور ضبط ونظم کا محسوس پیکر بنے مسلمان کی زندگی جب عیش وعشرت کا رنگ اختیار کرے ، بیوی اور بچے جب اس کی تمام توجہات کو اپنی طرف جذب کرلیں ، سونے چاندی کا ڈھیر اس کا مقصد ٹھہریں اور خیل وحشم اس کا منہائے نظر کھیت اور باغات سے آگے اس کی جولانیاں نہ ہوں تو سمجھ لیجئے کہ متاع غرور نے اس کے پاؤں پکڑ لئے ہیں اور اس کی نگاہیں پادر گل ہو کر رہ گئی ہیں ، اب حسن مآب سے قطعا بیگانہ ہوگیا ہے اور آخری زندگی کی شادکامیاں اس کی نظر سے اوجھل ہوگئی ہیں ، ہاں اگر وہ ان رنگین زنجیروں کو زیب گلو نہ بنائے تو پھر فتح وظفر صرف اسی کا حصہ ہے ۔ ﴿حُسْنُ الْمَآبِ﴾:(ف3) ان آیات میں بتایا ہے کہ مادی خواہشات سے زیادہ قابل قدر جنات نعیم کی نعمتیں اور اللہ کی رضا مندی ہے ، وہ لوگ جو متقی ہیں ، جن کی طبیعتیں ایمان وبصیرت کی طرف زیادہ مائل ہیں ، وہ جو بالا صالت صرف خدا اور خدا کے دین سے محبت رکھتے ہیں ، جو دنیا سے بلند و بالا ہو کر رہتے ہیں ، جنہیں دنیا کی دلفریبیاں اپنی طرف نہیں کھینچتیں وہ اس کے مستحق ہوتے ہیں ، ان کی زندگی دائمی مسلسل اور پیہم خوشیوں کا نام ہے ۔ حل لغات : شَهَوَاتِ: جمع شھوۃ ، خواہش ، طلب ۔ الْقَنَاطِيرِ: جمع قنطار ، ایک ہزار اوقیہ یا مال کثیر ۔ الْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ: خوبصورت اور شان دار گھوڑے ۔