سورة الفرقان - آیت 45

أَلَمْ تَرَ إِلَىٰ رَبِّكَ كَيْفَ مَدَّ الظِّلَّ وَلَوْ شَاءَ لَجَعَلَهُ سَاكِنًا ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے سائے کو کس طرح پھیلا دیا ہے؟ (١) اگر چاہتا تو اسے ٹھہرا ہوا ہی کردیتا (٢) پھر ہم نے آفتاب کو اس پر دلیل بنایا (٣)۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: یعنی جس طرح چوپاثوں میں عقل وشعور کی استعداد نہیں ہوتی ۔ اسی طرح یہ لوگ بھی سمجھ بوجھ سے محروم ہیں ۔ بلکہ انہیں لحاظ سے تو ان سے بھی بدتر ہیں کہ وہ کم از کم ان فرائض کو ادا کرتے ہیں ۔ جو فطرت نے ان پر عائد کی ہیں مگر یہ ہیں کہ انسان فرائض کو بھی بھول چکے ہیں اور انسانی شرافت اور بزرگی کو یکسر کھوچکے ہیں ۔