سورة مريم - آیت 55
وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ وَكَانَ عِندَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
وہ اپنے گھر والوں کو برابر نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتا تھا، اور تھا بھی اپنے پروردگار کی بارگاہ میں پسندیدہ اور مقبول۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف2) یہودی اور عیسائی حضرت اسمعیل (علیہ السلام) کی بزرگی کے قائل نہ تھے اس لئے قرآن حکیم نے خصوصیت سے انکا ذکر فرمایا اور بتایا کہ وہ کردار میں ایک اعلی پایہ کے بزرگ تھے ، مذہبی اور دینی جوش کا یہ عالم تھا کہ گھر کے تمام لوگوں کو نماز اور زکوۃ کی تلقین کرتے ، اس لئے ان اوصاف حسنہ کی وجہ سے وہ اللہ کے محبوب پیغمبر تھے ۔ حل لغات : أَهْلَهُ : ہو سکتا ہے اس کے معنی علاوہ اپنے گھروں کے جاننے والوں اور معتقد بن گئے ہوں ۔