تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا
ساتوں آسمان اور زمین اور جو بھی ان میں ہے اسی کی تسبیح کر رہے ہیں۔ ایسی کوئی چیز نہیں جو اسے پاکیزگی اور تعریف کے ساتھ یاد نہ کرتی ہو۔ ہاں یہ صحیح ہے کہ تم اس کی تسبیح سمجھ نہیں سکتے۔ (١) وہ بڑا برد بار اور بخشنے والا ہے۔
اللہ کی تسبیح ! (ف3) یعنی اس کے لئے شرک کیسے جائز ہو سکتا ہے جبکہ کائنات کا ذرہ ذرہ اس کی حمد وستائش کر رہا ہے ، اور عمل وقول سے اطاعت شعاری کا اظہار کر رہا ہے ، ہر چیز تسبیح کناں ہے ، اگرچہ ناشکرا اور نافرمان انسان اشیاء کی تسبیح کو سمجھ نہیں پاتا ، مگر یہ حقیقت ہے کہ سب چیزیں اس کی تعریف وتوصیف میں رطب اللسان ہیں ، کیا تم نہیں دیکھتے ، کہ ہر شے کے لئے قدرت کے تولید اور بقاوفنا اور فطرت کی جانب سے ایک قاعدہ مقرر ہے ، ہر چیز مقررہ نظام کے ماتحت برقرار اور قائم ہے ، یہ اطاعت شعاری اور فطرت کے قوانین کی پابندی بےجان چیزوں کی تسبیح ہے ۔