وَالْجَانَّ خَلَقْنَاهُ مِن قَبْلُ مِن نَّارِ السَّمُومِ
اس سے پہلے جنات کو ہم نے لو والی آگ (١) سے پیدا کیا۔
جنوں کا وجود : (ف2) جنوں کی پیدائش آدم سے پہلے ہے انکی فطرت اجزائے ناریہ سے ہے اسلئے یہ انسان سے زیادہ لطیف اور سبک ہوتے ہیں گویہ نظر نہیں آتے ، مگر ان کے وجود سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔آج نئے تجربوں نے ہی ثابت کردیا ہے کہ کچھ لطیف اجسام ایسے ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتے مگر وہ ہماری طرح ایک خاص قسم کی زندگی رکھتے ہیں ، ان کے اجسام ہیں ، ان کی خاص شکلیں ہیں ان کے اپنے مخصوص مشاغل ہیں ۔ یورپ میں بعض ایسی علمی مجلسیں ہیں جنہوں نے برسوں کی تحقیقات کے بعد یہ ثابت کیا ہے جنات کا انکار واقعات کا انکار کرنا ہے ، آج سے نصف صدی پیشتر ان کا انکار روشن خیالی میں داخل تھا کہ آج مفتی کہہ رہا ہے جنوں کا وجود برحق ہے اس لئے اب مجال انکار نہیں ، مشرق تو صدیوں سے قائل نہ تھا مگر اب دانایان مغرب بھی قائل ہوگئے ہیں اس لئے تاویل کی ضرورت نہیں حقیقت یہ ہے کہ زمانہ جیسے جیسے ترقی کرے گا ، بہت سے حقائق مستور آشکارا ہوجائیں گے ۔