سورة یونس - آیت 68

قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا ۗ سُبْحَانَهُ ۖ هُوَ الْغَنِيُّ ۖ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنْ عِندَكُم مِّن سُلْطَانٍ بِهَٰذَا ۚ أَتَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ کہتے ہیں کہ اللہ اولاد رکھتا ہے۔ سبحان اللہ! وہ تو کسی کا محتاج نہیں (١) اس کی ملکیت ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ (٢) تمہارے پاس اس پر کوئی دلیل نہیں۔ کیا اللہ کے ذمہ ایسی بات لگاتے ہو جس کا تم علم نہیں رکھتے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) آیت کا مقصد یہ ہے کہ بت پرست اور تثلیت کے پجاری حقیقی کامیابی کو حاصل نہیں کرسکتے روحانی ارتقاء جو صرف موحدین کا حصہ ہے ، اس سے یہ لوگ یکسر محروم رہتے ہیں ۔ حل لغات : یخرصون : مادہ خرص عین اندازہ ، وتخمین ۔