سورة التوبہ - آیت 41

انفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالًا وَجَاهِدُوا بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

نکل کھڑے ہوجاؤ ہلکے پھلکے ہو تو بھی اور بھاری بھرکم ہو تو بھی (١) اور راہ رب میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرو یہی تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم میں علم ہو۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) اعلان عام کے بعد ہر مسلمان پر لازم ہوجاتا ہے کہ میدان جہاد میں نکل کھڑا ہو ، چاہے کیسی حالت ہو ، کیونکہ اسلام کی عزت وحرمت کے لئے کٹ مرنا مسلمان کے لئے عین سعادت وبرکت ہے مسلمان کا اللہ سے عہد ہے ، کہ جب تک جئے گا ، اسلام کی عزت کو بچائے گا ۔ حل لغات : انفروا : لفظ نفر سرعت کو متضمن ہے صاحب ، عام طور پر مخلص کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے ، اور آدمیوں کے گروہ کو بھی نفر کہتے ہیں جس میں کم سے کم تین اور زیادہ سے زیادہ دس آدمی ہوں ۔ قاصدا : درمیانہ آسان ۔ الشقۃ : سفر امید ، بعض نے اسے بالکسر بھی پڑا ہے ۔