سورة الانفال - آیت 31

وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا قَالُوا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَاءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هَٰذَا ۙ إِنْ هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا، اگر ہم چاہیں تو اس کے برابر ہم بھی کہہ دیں، یہ تو کچھ بھی نہیں صرف بے سند باتیں ہیں جو پہلوں سے منقول چلی آرہی ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یعنی یہ لوگ قرآن کی عظمت حقیقی سے آگاہ نہ ہوسکے ، قرآن کو جب سنتے ، تو کہتے قصے کہانیاں ہیں ، ہم بھی اس طرح کے قصے بیان کرسکتے ہیں ۔ مگر یہ توفیق نصیب نہ ہوئی کہ قبول کریں ، یا قرآن کے مقاصد اصلیہ تک ان کی رسائی ہو ۔