سورة الاعراف - آیت 198

وَإِن تَدْعُوهُمْ إِلَى الْهُدَىٰ لَا يَسْمَعُوا ۖ وَتَرَاهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور ان کو اگر کوئی بات بتلانے کو پکارو تو اس کو نہ سنیں (١) اور ان کو آپ دیکھتے ہیں کہ گویا وہ آپ کو دیکھ رہے ہیں اور وہ کچھ بھی نہیں دیکھتے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) اس سے قبل بتوں کا ذکر ہے کہ ان میں کوئی خصوصیت نہیں وہ بھی تمہاری طرح عبودیت وتذلل کی زنجیر میں بندھے ہوئے ہیں اور پھر اس درجہ بےبس ہیں کہ چل پھر نہیں سکتے ، نہ ہاتھوں سے چھو سکتے ہیں اور نہ کان ہیں کہ سن سکیں ، اس کے بعد بت پرستوں سے کہا کہ تم ان کو مقابلے کے لئے آمادہ کرو ، اور دیکھو ، اللہ کی دوستی اور حمایت کس طرح بروئے کار آتی ہے ، اس کے بعد کی آیات میں تعریض ہے کہ بتوں سے نصرت کی توقع نہیں ہو سکتی ، وہ نہ اپنی مدد کرسکتے ہیں اور نہ تمہاری اس کے بعد خطاب مشرکین سے ہے کہ اگر ان کو ہدایت کی طرف دعوت دی جائے ، تو غور وفکر کی غرض سے کان نہیں دھرتے ، باوجود ان حقائق کے بتوں کی بیچارگی اور بےبسی کے پھر بھی عقیدتمند ہیں ۔