سورة البقرة - آیت 106

مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِّنْهَا أَوْ مِثْلِهَا ۗ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

جس آیت کو ہم منسوخ کردیں، یا بھلا دیں اس سے بہتر یا اس جیسی اور لاتے ہیں، کیا تو نہیں جانتا کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔ (١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

پچھلی کتابوں کا نعم البدل : جیسے عالم انسانیت میں ترقی ہوتی گئی ، صحائف آسمانی بدلتے رہے بلکہ یوں کہئے کہ کتب الہیہ نے آہستہ آہستہ کائنات انسانی میں رفعت وتقدم پیدا کیا اور ہر صحیفہ آسمانی میں حالات وفضا کا خیال رکھا گیا تاکہ کوئی چیز بھی ان لوگوں کے لئے غیر مانوس نہ ہو ۔ جب سلسلہ ارتقاء دین کی آخری کڑی قرآن مجید نازل ہوا تو ضرور تھا کہ پہلی تعلیمات یا تو فراموش ہو چکتیں یا پھر فضا وحالات کے ناموافق ہونے کی وجہ سے منسوخ، کیونکہ ارتقاء وتقدم کا فطری قانون یہی چاہتا ہے ، مگر اہل کتاب نے اس پر اعتراض کیا کہ یہ کیا بات ہے ، قرآن حکیم کے نزول کے بعد توراۃ وانجیل منسوخ ہوجائے ؟ اللہ تعالیٰ نے جواب دیا ، تم یہ نہ دیکھو کہ توریت کے بعض احکام کو بدل دیا گیا ہے یا انجیل کی بعض تعلیمات میں اصلاح کی گئی ہے ، تم یہ دیکھو کہ جو چیز تمہیں دی گئی ہے ‘ وہ کسی طرح بھی توریت وانجیل سے رتبہ وشرف میں کم ہے ؟ یا پھر یہ بتایا کہ جب مادہ کے ذرہ ذرہ پر خدا کی حکومت ہے اور تم ساری کائنات میں وقت وحالات کے موافق تبدیلی وتغیر روز دیکھتے ہو تو پھر اخلاق وشریعت کے قانون میں کیوں تبدیلی نہیں ہو سکتی ؟ قرآن حکیم ان تمام کتابوں کا جو اس سے پہلے نازل کی گئیں بہترین بدل ہے اور بہترین مجموعہ ، ارتقاء وتدریج کی یہ آخری کڑی ہے جس کے بعد کوئی کتاب نہ اترے گی اور نہ کوئی نبی ہی پیدا ہوگا ۔ حل لغات : نَنْسَخْ: مادہ نسخ ۔ بدلنا ، ازالۃ شی بشیء یتلقیہ (مفردات) نُنْسِهَا: تاخیر میں ڈالتے ہیں مادہ انساء بمعنی تاخیر وتمہیل ۔