سورة الاعراف - آیت 167

وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوءَ الْعَذَابِ ۗ إِنَّ رَبَّكَ لَسَرِيعُ الْعِقَابِ ۖ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور وہ وقت یاد کرنا چاہیے کہ آپ کے رب نے یہ بات بتلادی کہ وہ ان یہود پر قیامت تک ایسے شخص کو ضرور مسلط کرتا رہے گا جو ان کو سزائے شدید کی تکلیف پہنچاتا رہے گا (١) بلاشبہ آپ کا رب جلدی ہی سزا دے دیتا ہے اور بلاشبہ وہ واقعی بڑی مغفرت اور بڑی رحمت والا ہے (٢)۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) یہودیوں کی ذلت آج تک قائم ہے ، ہر زمانے میں ان کے لئے ایک بخت نصر موجود ہے ان کی حرص وآز کو دیکھ کر ہر شخص نفور ہے ، اور یہ اللہ کا بدترین عذاب ہے ۔ حل لغات : بئیس : بؤس سے ہے یعنی تکلیف دہ ۔