سورة الاعراف - آیت 166
فَلَمَّا عَتَوْا عَن مَّا نُهُوا عَنْهُ قُلْنَا لَهُمْ كُونُوا قِرَدَةً خَاسِئِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یعنی جب، جس کام سے ان کو منع کیا گیا تھا اس میں حد سے نکل گئے تو ہم نے ان کو کہہ دیا تم ذلیل بندر بن جاؤ (١)۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٢) جب یہودیوں نے فسق وفجور میں حد سے بڑھ کر تجاوز کیا اور ناصحین کی نصیحتوں کو بھی ٹھکرا دیا ، جب حجت تمام ہوچکی ، تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طبیعتوں کو مسخ کردیا جسم وروح میں تبدیلی پیدا ہوئی ، اور دنیا والوں کے لئے عبرت وموعظت کا سامان بن گئے ۔