سورة قریش - آیت 1

لِإِيلَافِ قُرَيْشٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

قریش کے مانوس کرنے کے لئے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(1۔4) عرب کی معزز قوم قریش تجارت پیشہ ہے نہ وہ سردی دیکھتی ہے نہ گرمی قریش کو سردی گرمی کے سفر سے الفت رکھنے اور اصل مقصد زندگی (عبادت الٰہی) ترک کرنے پر ایک ہمدرد انسان کو تعجب ہوتا ہے کہ دونوں موسموں میں یکساں سفر کرتے ہیں دنیا کے دھندوں میں مشاق اور اللہ سے غافل پس اب ان کو چاہیے کہ زندگی کے اصل مقصد کی طرف توجہ کریں کہ اس خانہ کعبہ کے پروردگار واحد مالک اللہ تعالیٰ کی عبادت کیا کریں جو ان کو بھوک میں کھانا دیتا ہے یعنی ان کے لئے رزق پیدا کرتا ہے ورنہ محض تجارت سے کیا کھائیں گے اور جس نے دشمن کے خوف سے ان کو امن دے رکھا ہے ورنہ نہ سفر کرسکیں نہ تجارت پس قرین عقل بات یہ ہے کہ جس نے یہ سب کچھ دیا ہے اسی کے ہو رہیں۔ اللھم وفقنا بما تحب وترضی